تہران(پ۔ر)پنجاب یونی ورسٹی ادارہ زبان و ادبیات اردو کے پروفیسرڈاکٹرزاہدمنیرعامر نے جو آج کل تہران یونی ورسٹی میں کرسیِ اردواور پاکستان شناسی کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ، ایشیائی ممالک میں اقتصادی تعاون اور ترقی کے معاہدے اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی ۔یہ اجلاس ایرانی وزارت خارجہ کے ادارے انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹیکل اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز تہران میں منعقدہوا ۔تقریب میں دنیابھر کے نمائندہ سفارت کارشریک ہوئے ۔ایکوکا معاہدہ سابق آرسی ڈی کے رکن ممالک پاکستان ایران اور ترکی کے ساتھ ۱۹۹۲ء میں افغانستان،آذربائیجان،قازقستان،کرغیزستان،تاجکستان،ترکمانستان اور ازبکستان کے شامل ہونے سے وجودمیں آیاتھا۔اس معاہدے کی تاسیس کی یاد میں ہرسال ۲۷؍نومبر کو اس کا یوم تاسیس منایاجاتاہے ۔اس ادارے کا مقصد رکن ممالک کے درمیان تجارت ،سرمایہ کاری،ٹرانسپورٹ ،ٹیلی کمیونی کیشن،توانائی ،معدنیات،ماحولیات ،زراعت، صنعت،سیاحت، ہیومن ریسورس اور پائدارترقی کے منصوبوں پر کام کرناہے ۔یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایکوکے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اسدمجیدنے ان مقاصدکی جانب توجہ مبذول کروائی،ایکو جن کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔ڈاکٹر زاہدمنیرعامرنے ایکوکے جنرل سیکریٹری کی دعوت پر اس اجلاس میں شرکت کی ۔ڈاکٹراسدمجیدنے انھیںاس تقریب میں آمدپرخوش آمدیدکہا ۔ڈاکٹرزاہدمنیرعامرنے اس موقع پر انوویشن ڈویلپمنٹ اینڈ اینٹرپری نورشپ(ّئی ڈی ای اے) کے انٹرنیشنل کوآرڈی نیٹراور تہران میں اطالوی سفارت کار میسی می لانوبرٹولو، آسٹریلیا کے ڈپٹی ایمبسڈر ڈاکٹر کرستوفر واتکینز چیک ری پبلک کے سفارت خانے میں سیاسی اور صحافتی امورکے فسٹ سیکریٹری آدام ورزال،،قدرتی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم اقوام متحدہ کے ادارے ،ایشین اینڈ پیسیفک ڈیزاسٹر انفارمیشن مینجمنٹ (اے پی ڈی آئی ایم)کی نمائندہ لتزا روسانونیکاراگوئہ کے سفیر ریمون مونکاڈاکولنڈرز اور سربیاکے قونصل دیان پیریشیچ سے ملاقاتیں کیں اور ان کے ساتھ تعلیمی اشتراک وتعاون کے امکانات پر گفت وشنیدکی۔ |